عالمی وبا کرونا سے نمٹنے کے لئے دنیا کے بیشتر ممالک میں ویکسی نیشنز کا آغاز ہوچکا ہے، اس کے ساتھ ہی کووڈ 19 ویکسینز کے خلاف پروپیگنڈہ بھی جاری ہے، ایسے میں ویڈیو کی معروف ویب سائٹ نے اہم اقدام کیا ہے۔
اکتوبر دو ہزار بیس سے قبل یوٹیوب نے کرونا وائرس کے حوالے سے مؤقف سخت رکھا تھا مگر ویکسینز کے حوالے سے زیادہ زور نہیں دیا جارہا تھا، بعد ازاں کمپنی نے اپنی پالیسی کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے کووڈ 19 سے متعلق ویڈیوز اور سرچز کے حوالے سے حقائق کی جانچ پڑتال کرنے والے انفارمیشن پینلز میں ویکسینیشن کے بارے میں تفصیلات کے لنک کا اضافہ کردیا تھا۔
اب یہ اطلاعات ہیں کہ یوٹیوب نے کووڈ 19 ویکسینز کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات شیئر کرنے والی تیس ہزار ویڈیوز کو ڈیلیٹ کردیا ہے۔
کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ اس کی جانب سے ایسی ویڈیوز کو بھی ہٹانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس کے تحت ایسی ویڈیوز کو پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کیا جائے گا جن میں کہا جائے گا کہ کووڈ 19 ویکسین سے لوگوں کی ہلاکت ہوسکتی ہے، یا وہ بانجھ پن کا شکار ہوسکتے ہیں یا یہ ایک ایسا ذریعہ ہوگا جو حکومتوں کو لوگوں میں نگرانی کرنے والی چپ نصب کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
ایکسیوس کی رپورٹ کے مطابق یہ تفصیلات کمپنی کی جانب سے کرونا وائرس ویکسینز کے حوالے گمراہ کن مواد کی پالیسیوں کو اپ ڈیٹ کرنے کے چھ ماہ بعد سامنے آئی۔
نئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال فروری سے اب تک یوٹیوب نے کرونا وائرس کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات پھیلانے والی آٹھ لاکھ سے زیادہ ویڈیوز کو اپنے پلیٹ فارم سے ہٹایا ہے۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2020 میں گوگل نے اعلان کیا تھا کہ یوٹیوب پر کووڈ 19 ویکسینز کے حوالے سے جھوٹی اور گمراہ کن تفصیلات پر مبنی ویڈیوز کو ہٹایا جائے گا۔
کمپنی کی جانب سے ہر اس مواد پر پابندی عائد کی جائے گی جس میں عالمی ادارہ صحت یا کسی ملک کی طبی انتظامیہ کی سفارشات سے متضاد معلومات دی جائے گی۔