لاہور ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی ضمانت منسوخی کی درخواست کو باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں درخواست پر سماعت کی۔
مریم نواز کی ضمانت منسوخی کی درخواست چیئرمین نیب نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی تھی ۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ مریم نواز چوہدری شوگر ملز اور منی لارنڈرنگ کیسز میں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت پر ہیں اور ضمانت پر رہائی کے بعد سے مسلسل ریاستی اداروں پر حملے کر رہی ہیں۔
نیب کے مؤقف کے مطابق 2020 میں مریم نواز چوہدری شوگر ملز کیس میں نہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوئیں اور نہ ہی دستایزات طلبی کے نوٹس پر کوئی توجہ دی، وہ عوام کو تاثر دے رہی ہیں کہ ریاستی ادارے غیر فعال ہو چکے ہیں،استدعا ہےکہ مریم نواز کی ضمانت منسوخ کی جائے۔
عدالت نے نیب کی درخواست پر مختصر سماعت کے بعد اسے باقاعدہ سماعت کے لیے مقررکر دیا اور مریم نواز کو 7 اپریل کے نوٹس جاری کردیا۔