قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہےکہ ان پر خاتون کے الزامات کا معاملہ عدالت میں ہے جس پر جلد فیصلہ ہوجائے گا اس لیے بات نہیں کرسکتے۔
ورچوئل پریس کانفرنس میں بابر اعظم نے کہا کہ میرے سلیکشن کے معاملے پر ان دنوں باتیں ہو رہی ہیں کہ میرے سلیکشن کے حوالے سے اختلافات ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ سلیکشن کے حوالے سے بحث ہوتی ہے اور یہ بحث ہونی بھی چاہیے، سلیکشن کے پروٹوکولز کو سمجھتا ہوں لیکن صحت مندانہ بحث ہونی چاہیے مگر کمرے کی باتیں باہر نہیں آنی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ چیف سلیکٹر تمام کھلاڑیوں کے بارے میں بتا چکے ہیں کہ کس کو کیوں ڈراپ کیا گیا اور کس کو کیوں شامل کیا گیا، میرا اس پر تبصرہ کرنا ضروری نہیں، میں نے میدان میں 11 کھلاڑی کھلانے ہیں اور ان پر فوکس ہے۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ میرا فوکس کھیل پر ہے، مشکلات آتی رہتی ہیں لیکن پہلے بھی میرا فوکس کھیل پر رہا ہے اور اب بھی ساری توجہ کھیل پر ہے۔
خاتون کے الزامات پر انہوں نے کہا کہ میرا معاملہ وکلا دیکھ رہے ہیں، جلد فیصلہ ہو جائے گا، یہ معاملہ عدالت میں ہے اس لیے بولنا اچھا نہیں، پاکستان کا بڑا اہم ٹور ہے کرکٹ پر بات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یہ دورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے، ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے ہمیں سیریز میں جیتنا ہے، تمام کھلاڑی تیار ہیں اور انہیں اعتماد بھی ہے، ہم جنوبی افریقا میں جیت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔
قومی کپتان کا کہنا تھا کہ شرجیل خان کی فٹنس پر کام ہو رہا ہے اور وہ خود بھی کریں گے لیکن وہ فوری طور پر شاداب خان تو نہیں بن سکتے،شرجیل خان ون ڈے اور فور ڈے کھیلتے ہوئے آرہے ہیںِ اور ایسا نہیں کہ ان کی فیلڈنگ اچھی نہیں ہے وہ ایک میچ ونر ہیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ میں ہمیشہ پہلے بھی کہتا رہا ہوں اور اب بھی کہہ رہا ہوں کہ میں اپنے فیصلے آگے بڑھ کر خود کرتا ہوں، ٹیم کے لیے فیصلے کرتا ہوں کسی کے لیے انفرادی فیصلے نہیں کرتا اس لیے یہ تاثر دینا درست نہیں کہ میں خود فیصلے نہیں کرتا۔