یپلز پارٹی 7 مسترد شدہ ووٹ حاصل کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ مسترد ووٹوں سے متعلق درخواست یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے تیار کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے اور صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ یوسف رضا گیلانی کے حق میں پڑنے والے ووٹ مسترد کرنے کا فیصلہ غیر آئینی ہے۔
یوسف رضا گیلانی کی جانب سے درخواست وکیل فاروق ایچ نائیک نے دائر کی۔
ایڈووکیٹ جاوید کے مطابق سینیٹ سیکرٹریٹ نے 7 بیلٹ پیپرز دینے سے انکار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کو متحد رکھنےکیلئےمتحرک
انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے 7 مسترد شدہ ووٹس اہم شواہد ہیں اور عدالت کے حکم کے ذریعے 7 مسترد شدہ ووٹس حاصل کریں گے۔
پیپلز پارٹی رہنما نیئر حسین بخاری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ مسترد ہونے سے رزلٹ متاثر ہوا اس لیے پریذائیڈنگ افسر کے فیصلہ کو آرٹیکل 199 کے تحت چیلنج کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے چیئرمین سینیٹ کا نوٹیفکیشن اور رزلٹ کو چیلنج کیا ہے جبکہ بیلٹ پیپر کا ریکارڈ مانگا گیا جو ہمیں نہیں ملا اس لیے بیلٹ پیپر کا ریکارڈ نہ ملنے پر بھی پٹشن دائر کی ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ صادق سنجرانی غیر قانونی طور پر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے ہیں۔ بیلٹ پیپر پر نام اور مہر کا کالم ایک ہی ہے۔