کویت سٹی : محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ60 سال سے زائد عمر والے افراد کے رہائشی اقاموں کی تجدید ہرگز نہیں کی جائے گی، کویت حکومت اس فیصلے پر سختی سے کاربند رہے گی۔
کویت ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت کی جانب سے جنوری2021 میں60 سال سے بڑی عمر والے افراد پر لاگو ہونے والے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید پر پابندی میں کوئی چھوٹ یا رعایت نہیں ہے اور یہ ہی اس کا ایک اٹل فیصلہ ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے پر پابندی عائد کرنے کی کوششوں کے تحت کویت کے حکام نے60 سال کی عمر تک پہنچنے والے تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید پر پابندی عائد کرنے کے قانون میں تبدیلیوں کو مسترد کردیا ہے۔
کویتی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ایک سرکاری ذریعے نے سوشل میڈیا پر گردش کرتی خبریں جن میں جنوری میں نافذ ہونے والی پابندی میں ترمیم کا دعویٰ کیا گیا ہے ان اطلاعات کی سختی سے تردید کردی ہے۔
ذرائع نے جمعرات کو کہا کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ حکم کسی رعایت یا ترمیم کے بغیر یکم جنوری2021 سے نافذ العمل ہے۔ اس سلسلے میں کیے گئے تمام دعوے بالکل بے بنیاد ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ لیبر مارکیٹ اور افرادی قوت سے متعلق کوئی بھی فیصلہ یا ترمیم اتھارٹی کے ذریعہ جاری کی جاتی ہے اور اسے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر شائع کیا جاتا ہے تاہم اتھارٹی کے فیصلوں میں شک بے بنیاد ہے۔
یاد رہے کہ کویت میں رہنے والے ایسے غیرملکی جن کی عمر60 برس یا اس سے زیادہ ہے اور ان کے پاس یونیورسٹی کی ڈگری موجود نہیں ہے،جنوری 2021 سے کویت نے ان کے رہائشی اقاموں کی تجدید پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
کویت کے ذرائع ابلاغ کے مطابق مذکورہ پابندی کی وجہ سے رواں سال 70،000 سے زیادہ تارکین وطن کارکن کویت چھوڑ کر چلے جائیں گے۔
حالیہ مہینوں میں کویت میں غیر ملکیوں کے روزگار کو روکنے کے لئے مختلف قسم کی آراء منظر عام پر آرہی ہیں جن میں یہ الزامات عائد کئے گئے ہیں کہ تارکین وطن کارکنان نے خلیجی ملک کے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو متاثر کیا ہے اور غیر ملکی کارکنان خلیجی ممالک میں عدم آبادیاتی نظام کے ذمہ دار ہیں۔