عالمی مالیاتی ادارے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق کورونا وبا کے چیلنج کے باوجود پاکستان کی معیشت کی کارکردگی تسلی بخش رہی۔ انسانی جانوں کو بچانےاور معیشت کی بہتری کیلئے پاکستا ن کی پالیسیاں بہتر رہیں۔
پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کی قسط بجٹ سپورٹ کے طور پر جاری کی جائے گی۔ عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق انسانی جانوں کو بچانے اور معیشت کی مدد کرنے کے لئے پاکستان کی پالیسیاں مبصرانہ رہیں۔
آئی ایم ایف نے فروری 2021 میں پاکستان کا قرض پروگرام بحال کیا تھا۔ آئی ایم ایف اور پاکستان کےدرمیان ریفارم پروگرام پر اتفاق ہوا تھا۔
کورونا وائرس کے اخراجات کا آڈٹ کرانے اور بجلی پر سبسڈی کم کرنے پر بھی اتفاق ہوا تھا۔
فروری میں پاکستان کی جانب سے سرکاری اداروں کے نقصانات کو کم کرنے کیلئے قانون سازی کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
آئی ایم ایف کو بتایا گیا تھا کہ قرض پروگرام کے دیگر اہداف حاصل کرنے کی کوشش جاری ہے۔ حکومت نیپرا اور اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کیلئےقوانین تبدیل کررہی ہے۔
بعد ازاں 9 مارچ کو وفاقی کابینہ نے اسٹیٹ بینک سے متعلق تین بڑے قوانین کی منظور کیے۔ نئے قوانین کے مطابق اسٹیٹ بینک کو خود مختار بنایا جائے گا، اس کا مرکزی کام ملک میں مہنگائی کم کرنا ہوگا اور اسٹیٹ بینک پارلیمنٹ کےسامنے جواب دہ ہوگا۔
اسٹیٹ بینک کے متعلق قوانین کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دی۔