پنجاب میں گندم کی فی من قیمت 1800روپے مقرر

لاہور: پنجاب میں گندم کی فی من قیمت 1800روپے مقررکردی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ رواں سال گندم خریداری کا ہدف 5ملین میٹرک ٹن رکھا گیا ہے۔

کسانوں کو باردانہ فراہمی کا آغاز یکم اپریل سے ہوگا، کسان محکمہ خوراک کے دفاتر سے باردانہ حاصل کرسکیں گے۔

فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ باردانہ کے 500 بیگز کے لیے سینٹر انچارج سے اجازت لینا ہوگی۔ باردانہ کے ایک ہزار سے زائد بیگز کے لیے ڈائریکٹر فوڈ سے اجازت لینا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں کسان کو فصل کا معاوضہ بروقت ادا نہیں کیا جاتا تھا۔ ن لیگی دور میں خریدی گئی زرعی اجناس کا معاوضہ بھی پی ٹی آئی نےدلوایا، اور اس بار بھی کسانوں کو فصل کا معاوضہ اسی وقت نقد ادا کیا جائے گا۔

دوسری جانب جنوبی پنجاب کے چند اضلاع میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہوتے ہی مڈل مین بھی فعال ہوچکے ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ امدادی قیمت پر کسانوں کو تحفظات ہیں جس کے سبب کاشتکاروں کی بڑی تعداد نے اپنی گندم سندھ میں بھجوانا شروع کر دی ہے۔

صوبہ سندھ میں گندم کی امدادی قیمت پنجاب کی نسبت زیادہ ہے اسی لیے کاشتکاروں کی اکثریت نے گندم کی سندھ بھجوانا شروع کر دی ہے۔

گندم پنجاب سے سندھ جانے کے باوجود بزدار حکومت مطمئن ہے کہ خریداری کا مقررہ ہدف پورا کر لیا جائے گا۔

دوسری طرف فلور ملز مالکان کا مطالبہ ہے کہ نہ صرف پنجاب بلکہ پورے ملک میں گندم کی قیمت ایک جیسی مقرر کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں