پاکستان کیساتھ دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافے کے خواہشمند ہیں:روسی وزیرخارجہ

روسی وزیر خارجہ رگئی لاروف نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے مابین دو طرفہ تجارت میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔ ہم پاکستان کے ساتھ نارتھ ساؤتھ گیس منصوبے کے جلد انعقاد کے خواہاں ہیں۔

پاکستانی ہم منصب کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کورونا وائرس کے تدارک کیلئے پاکستان کو 50 ہزار خوراکیں مہیا کی ہیں، مزید ایک لاکھ پچاس ہزار حفاظتی ٹیکے فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ہم کورونا ویکسین کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ روسی ویکسین کے اچھے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ روس صحت کی سہولیات کے حوالے سے ایک ایڈوانس ملک ہے۔ روس کے اشتراک سے اس ویکسین کی مقامی سطح تیاری کے پہلوؤں غور کر رہے ہیں۔ ہم نے روس کی تیار کردہ سپٹنک 5 ویکسین کو پاکستان میں رجسٹرڈ کیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ میں نے وزیر خارجہ لاروف کو ماسکو میں افغانستان پر ’ایکسٹینڈڈ ٹرائیکا اجلاس ‘ کے کامیاب انعقاد پر مبارک دی اور جنوبی ایشیا میں امن وسلامتی کے بڑے سوال، بھارت کے ساتھ ہماری سرحد پر نازک صورتحال اور غیر قانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری جغرافیائی سرحد سے آگے واقع روس کو خطے اور عالمی منظر نامے میں استحکام کا باعث سمجھتے ہیں۔ روس اقوام متحدہ کی مرکزیت اور عالمی قانون و کثیر القومیت کی بنیاد کا بھرپور مبلغ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ باعث اطمنان ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان دوطرفہ تعلقات اعتماد اور ہم آہنگی سے عبارت ہیں۔ہمارا اقوام متحدہ سمیت عالمی فورمز پر بہترین تعاون ہے اور ہم اسے مزید مستحکم بنا رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے دوطرفہ تعلقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور ہم یکساں فوائد کے حامل تعاون کو مزید گہرا کرنے کے خواہاں ہیں۔ ہمارے تجارتی تعلقات میں پچھلے برس مزید اضافہ ہوا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں