لاہور : ہائی کورٹ نے شہباز شریف کے فرنٹ مین احد چیمہ کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا ۔
لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے احد چیمہ کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔
احد چیمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کا موکل تین سال سے جیل میں بند ہے، ریفرنس میں 210 گواہان ہیں جن میں سے 63 کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ احد چیمہ کے 9 رشتے داروں کو بے نامی دار بنایا گیا ہے، جنہیں ابھی نوٹس جاری نہیں ہوئے، اگر بے نامی داروں نے اپنی جائدادوں کے ثبوت فراہم کر دیئے تو تین سال قید کا ذمہ دار کون ہو گا۔
وکیل نے استدعا کی عدالت مسلسل تاخیر پر ضمانت منظور کر کے رہا کرنے کا حکم دے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ انہیں جواب جمع کروانے کے لیے چند روز دیئے جائیں، ٹرائل کورٹ کی رپورٹ آنے دیں معلوم ہو جائے گا کہ کیس میں سب سے زیادہ التواء کس کی طرف سے مانگا گیا۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم احد چیمہ کی دس دس لاکھ کے دو مچلکوں کے عوض ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔