سوتی دھاگے کی برآمد پر ٹیکسٹائل سیکٹر کا احتجاج کا اعلان

کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی کے باوجود سوتی دھاگے کی برآمد پر ٹیکسٹائل سیکٹر نے احتجاج کا اعلان کردیا۔

ٹیکسٹائل سیکٹرکے صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت نے بھارت سے کپاس اور دھاگہ درآمد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہےاور دوسری جانب پاکستان سے سوتی دھاگے کی بیرون ملک برآمد بھی جاری ہے۔

ٹیکسٹائل سیکٹر نے دھاگے کی قلت کے باعث حکومت سے سوتی دھاگے کی برآمد پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے اور مطالبہ پورا نہ ہونے پر 8 اپریل سے مظاہرے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

ٹیکسٹائل سیکٹرکے صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی کے باوجود سوتی دھاگے کی برآمد جاری ہے جب کہ حکومت بھارت سے دھاگے کی درآمد سے بھی انکار کرچکی ہےدھاگہ نہ ملا تو فیکٹریاں بند ہوگی اور مزدور بےروزگار ہوں گے۔

صنعتکاروں نے کہا کہ اگر قدرتی طور پر خام مال آپ کے پاس نہیں ہوگا توملازمتوں میں کمی لانی ہوگی اور اگر ایسا ہوا توحکومت کے لیے بے روزگاری سنبھالنا مشکل ہوجائے گا۔

دوسری جانب ویلیوایڈڈ سیکٹر کا دعویٰ ہے کہ ملک میں قلت کے باوجود گزشتہ ایک ماہ میں 132ملین ڈالر کا سوتی دھاگہ بیرون ممالک بھجوایا گیا ہے جس سے ویلیو ایڈڈسیکٹر کے لیے دھاگے کی کمی ہو چکی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں