سابق وزیر دفاع و مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ ہم نے کسی سفیر کو واپس بھیجنے کا معاہدہ نہیں کیا تھا۔
خرم دستگیر کا کہنا تھاکہ پہلے ایک تنظیم کو کالعدم قرار دیا گیا پھر اس سے مذاکرات کیے جا رہے ہیں، قوم جاننا چاہتی ہے کہ کل لاہور میں کیا ہوا؟
ان کا کہنا تھاکہ حکومت نے کوئی اعداد و شمار جاری نہیں کیے، وزیر اعظم نے بھی حقائق سے آگاہ نہیں کیا۔
خرم دستگیرکا کہنا تھاکہ ایک تنظیم کو کالعدم قرار دینا انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، کالعدم ٹی ایل پی کے 3 ایم پی ایز ہیں، ان کا کیا کریں گے؟ ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے کی کیاضرورت تھی؟ حکومت نے عجلت میں ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دیا۔