راچی میں المناک طیارہ حادثے کو ایک سال بیت گیا جس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق حادثے کی وجہ طیارے میں خرابی نہیں تھی بلکہ یہ حادثہ کلی طور پر پائلٹس اورائیر ٹریفک کنٹرولرز کی کوتاہی کی وجہ سے ہوا۔
ائیر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ کی ابتدائی رپورٹ سے اخذ کردہ نتائج کے مطابق حادثے کا شکار پائلٹ پہلے حد سے زیادہ پر اعتماد تھے مگر پھر کنفیوژن کا شکار ہوگئے، وائس ریکارڈر سے پتا چلا ہے کہ لینڈنگ کے وقت پائلٹس سیاست اور کورونا جیسے موضوعات پر گفتگو کر رہے تھے۔
ائیرٹریفک کنٹرولر نے دو مرتبہ خبردار کیا کہ طیارے کی رفتار اور بلندی دونوں بہت زیادہ ہیں ، وائس ریکارڈر کو ڈی کوڈ کرنے کے دوران کاک پٹ میں مختلف الارم بجنے کی آوازیں مسلسل سنائی دیں جنہیں پائلٹ اور معاون پائلٹ نے نظر انداز کردیا۔
لینڈنگ کی پہلی کوشش کے دوران دونوں پائلٹ مسلسل کنفیوژ رہے کہ لینڈنگ کریں یا دوبارہ چکر لگا کر مناسب بلندی اور رفتار کے ساتھ لینڈنگ کریں، لینڈنگ سے قبل ہی نہیں بلکہ پوری پرواز کے دوران ہی پائلٹس نے ائیر ٹریفک کنٹرولرز کی ہدایات پر عمل نہیں کیا۔
ائیرٹریفک کنٹرولر نے دو مرتبہ خبردار کیا کہ طیارے کی رفتار اور بلندی دونوں بہت زیادہ ہیں ، وائس ریکارڈر کو ڈی کوڈ کرنے کے دوران کاک پٹ میں مختلف الارم بجنے کی آوازیں مسلسل سنائی دیں جنہیں پائلٹ اور معاون پائلٹ نے نظر انداز کردیا۔
لینڈنگ کی پہلی کوشش کے دوران دونوں پائلٹ مسلسل کنفیوژ رہے کہ لینڈنگ کریں یا دوبارہ چکر لگا کر مناسب بلندی اور رفتار کے ساتھ لینڈنگ کریں، لینڈنگ سے قبل ہی نہیں بلکہ پوری پرواز کے دوران ہی پائلٹس نے ائیر ٹریفک کنٹرولرز کی ہدایات پر عمل نہیں کیا۔