کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اورنگی اور گجرنالہ آپریشن میں لیز مکانات گرانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں اورنگی اور گجرنالہ متاثرین کی تجاوزات آپریشن کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے استفسار کیا کہ کیا سپریم کورٹ نے لیز مکانات مسمار کرنے کا حکم دیا تھا؟ اس پر کے ایم سی کے وکیل نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے صرف تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے لیز مکانات مسمار کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے لیز مکانات توڑنے کا حکم نہیں دیا تو پھر کیوں توڑے جارہے ہیں، کیا انتظامیہ نے میڈیا رپورٹس پر نالوں کے اطراف میں لیز مکانات مسمار کرنے کی کارروائی شروع کی؟ جب تک سپریم کورٹ سے وضاحت نہیں آجاتی تب تک آپریشن نہ کیا جائے، لیز مکانات تجاوزات میں نہیں آتے تو کسی قسم کی توڑ پھوڑ نہیں ہوگی۔
بعد ازاں عدالت نے گجر اور اورنگی نالے پر آپریشن روکنے سے متعلق حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے کے ایم سی، کمشنر کراچی، سندھ حکومت اور دیگر سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی جب کہ کیس پر مزید سماعت اگست کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔