امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی دنیا کی کم عمر ترین شخصیت پاکستانی طالبہ اور سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی کا برطانوی فیشن میگزین ‘ووگ’ کو دیا گیا انٹرویو متنازع ہوگیا ہے۔
ملالہ یوسف زئی کو ووگ میگزین کے جولائی 2021 میں شائع ہونے والے پرنٹ ایڈیشن کے سرورق کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
‘ووگ’ میگزین کے آن لائن ایڈیشن میں ملالہ یوسف زئی کا انٹرویو شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے مختلف معاملات سمیت شادی کے موضوع پر بھی بات کی ہے اور یہی وہ موضوع ہے جس پر ملالہ کے بیان پر تنازع پیدا ہوگیا ہے، پاکستان میں یہ معاملہ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے۔
انٹرویو کے دوران ملالہ نے کہا کہ’ مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں؟ اگر آپ کسی کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو شادی کے کاغذات پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ یہ ایک پارٹنرشپ کیوں نہیں ہو سکتی؟‘
ملالہ کا کہنا تھا کہ ’دیگر ماؤں کی طرح میری والدہ بھی اس بات سے اتفاق نہیں کرتیں، انہوں نے مجھ سے کہا کہ آئندہ ایسی بات نہیں کرنا، تم نے شادی کرنی ہے، شادی ایک خوبصورت رشتہ ہے’۔
ملالہ کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جب کہ کچھ افراد کا کہنا ہے کہ ملالہ کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا جارہا ہے جن میں ملالہ کے والد ضیاالدین یوسف زئی بھی شامل ہیں۔
وضاحت !
ملالہ یوسفزئی کے والد گرامی نے تین اہم نکتے بیان کئے
1) بیان کی نفی کردی ۔
2) بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے
3) بیان کے الفاظ میں ردوبدل کی گئی ہے https://t.co/JlVrpxU6Ne— Mufti Shahabuddin Popalzai (@MuftiPopalzai) June 3, 2021
پشاور کی مشہور مسجد قاسم علی خان کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی جانب سے ٹوئٹر پر سوال کے جواب میں ضیاالدین یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ‘ میڈیا اور سوشل میڈیا نے انٹرویو کے اقتباس کو سیاق و سباق سے نکال کر اور تبدیل کرکے اپنی تاویلات کے ساتھ شیئر کیا ہے’۔
اس حوالے سے خود ملالہ یوسفزئی کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔