لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب نے آئندہ مالی سال کے لیے ایک ارب 90کروڑ روپے سے زائد کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے فنڈز مختص کرنے کی تجویز پیش کردی۔
ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ نے آئندہ مالی سال کے لیے ایک ارب 90 کروڑ روپے سے زائد کی ترقیاتی اسکیموں کےلیے فنڈز مانگ لیے ہیں، ان فنڈز کا 50 سے 70 فیصد حصہ جنوبی پنجاب کی اسکیموں پر خرچ کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی جاری متعدد اسکیمیں بھی ان فنڈز سے پایہ تکمیل کو پہنچیں گی۔
مالی سال 2020-21 میں بھی تقریباً ایک ارب 91کروڑ روپے کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے پیسے مانگےگئے تھے، ان اسکیموں میں ڈیرہ غازی خان، ملتان، سرگودھا، فیصل آباد اور راولپنڈی میں چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹز کی تعمیر کے لیے 13 کروڑ 33 لاکھ روپے رکھے گئے تھے۔
اس کے علاوہ مظفرگڑھ، گجرات، حافظ آباد، چکوال، جہلم، قصور، وہاڑی، میانوالی، بھکر، پاکپتن، راجن پور ، لیہ اور جھنگ میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس کے لیے 13کروڑ روپے، میانوالی، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور رحیم یار خان میں پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی کے سیٹلائٹ اسٹیشنز کے قیام کے لیے 3 کروڑ 50 لاکھ ج بکہ فارنزک انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کے لیے 5 کروڑ 87 لاکھ روپے رکھےگئےتھے۔
اسی طرح سول ڈیفنس آفس ملتان میں تعمیرات کے لیے بھی 2 کروڑ 61 لاکھ مانگے گئےتھے۔
دوسری جانب محکمے کا گزشتہ مالی سال کا تقریباً 14 فیصد بجٹ ابھی تک استعمال نہیں ہو ا اور مالی سال کے اختتام میں چند دن باقی ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے حکام کا دعویٰ ہے کہ 30 جون تک گزشتہ مالی سال کاباقی ماندہ 14 فیصد بجٹ استعمال کر لیا جائےگا۔