پاکستان میں ایک ایسا بھی گاؤں ہے جہاں کا لٹریسی ریٹ 100 فیصد ہے اور اسے لینڈ آف ججز بھی کہا جاتا ہے۔
خوشاب کی تحصیل نور پور تھل کا 32 ہزار ایکڑ رقبہ اور 20 ہزار کی آبادی پر مشتمل گاؤں پیلو وینس بنیادی سہولیات سے محروم ہے لیکن گاؤں کا کوئی ایک بھی شخص ایسانہیں ہے جو تعلیمی یافتہ نہ ہو۔
پیلو وینس کو علاقے کے لوگ لینڈ آف ججز بھی کہتے ہیں کیونکہ گاؤں کے 20 سے زائد لوگ عدلیہ میں بطور ججز فرائض سرانجام دے رہے ہیں جب کہ ایک درجن سے زائد لوگ سی ایس پی اور ایف بی آر سمیت دیگر سرکاری محکموں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔
گاؤں پیلو وینس کے لوگوں کا ذریعہ معاش کھیتی باڑی ہے، کالا چنا اور گندم علاقے کی واحد فصلیں ہیں۔ گاؤں کے آج بھی 80 سے زائد وکلاء اور دجنوں اساتذہ مقابلہ کے امتحانات کی تیاریوں میں مصروف ہیں جب کہ گاؤں مذہبی ہم آہنگی کا گہوارہ بھی ہے۔
گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں اچھے اساتذہ میسر آئے، تعلیم کے شوق نے گاؤں کے مکینوں کو غربت کے باوجود اعلیٰ عہدوں پر فائز کردیا۔