عالمی جریدے بلوم برگ کے مطابق پاکستان نے تاریخ کی سب سے مہنگی ایل این جی کی خریداری کی جس میں ستمبر کے لیے ایل این جی کے سودے 15 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو میں طے ہوئے ہیں۔
پاکستان نے اسپاٹ خریداری کے تحت ستمبر کے لیے ایل این جی کے مہنگے ترین سودے کیے ہیں، ستمبر کے لیے ایل این جی کے چار کارگوز خریدے جائیں گے جن کے تحت فی ایم ایم بی ٹی یو ایل این جی اوسطاً 15.36 ڈالر میں پڑے گی۔
وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق ستمبر کے لیے تین ایل این جی کارگوز عالمی کمپنی گنور اور ایک پٹرو چائنا سے خریدا جائے گا، پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے 6 سے 7 ستمبر کو سپلائی کے لیے ایل این جی کارگو 15.39 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو میں خریدا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ 12 سے 13ستمبر کی سپلائی کے لیے ایل این جی کارگو 15.49ڈالر، 17 سے 18ستمبر کی سپلائی کے لیے سودا 15.39 ڈالر اور 27 سے 28 ستمبر کی سپلائی کے لیے خریداری 15.19 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو میں کی گئی ہے۔