ڈاکٹر ماہا شاہ کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد

کراچی کی عدالت نے ڈاکٹر ماہا شاہ کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

کراچی کی مقامی عدالت نے فرد جرم میں قتل بالسبب اور زیادتی کی دفعات بھی شامل کی ہیں جب کہ استغاثہ کی درخواست پر شواہد چھپانے کی دفعات بھی فرد جرم میں ہیں۔

عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کی تو ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جس پر عدالت نے استغاثہ کے گواہان اور تفتیشی افسر کو 4 ستمبر کو طلب کرلیا۔

کیس کا پسِ منظر
واضح رہے کہ گزشتہ سال 19 اگست کو کراچی کے علاقے ڈیفنس سے لیڈی ڈاکٹر ماہا شاہ کی لاش ان کے گھر سے ملی تھی جس پرپولیس نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ ڈاکٹر ماہا نے خود کو گولی مارکر خودکشی کی ہے۔

پولیس کاکہنا تھا کہ خاتون ڈاکٹر اپنے والد، والدہ، 2 چھوٹی بہنوں اور ایک چھوٹے بھائی کے ساتھ رہائش پذیر تھی، ڈاکٹر کا والد سے جھگڑا ہوا جس پر دلبرداشتہ ہو کر اس نے باتھ روم میں جاکر خودکشی کرلی۔

تاہم پولیس کیس کی تحقیقات کے دوران 26 اگست کو ماہا شاہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جس میں تین ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں معروف ڈینٹسٹ، متوفی کے دوست جنید اور ایک ملزم وقاص شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں