چین سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ چوان ھوانگ چان کی ٹوکیو سے وطن واپسی پر استقبال کیلئے ژانگ جیانگ میں واقع ان کے آبائی گاؤں میں ہجوم جمع ہوگیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق انٹرنیٹ کی مشہور شخصیات سمیت سیاح اور فالوورز لامحدود تعداد میں چینی ایتھلیٹ کے آبائی گاؤں کی جانب جارہے تھے۔ گاؤں میں رش بڑھنے کی وجہ سے ٹریفک کی روانگی بھی متاثر ہو رہی تھی۔
گاؤں میں غیر معمولی ٹریفک بڑھنے کی وجہ سے حکومت نے اس خطے کو کورونا ہاٹ اسپاٹ کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے وہاں ایتھلیٹ کے رشتہ داروں سمیت بیرونی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ٹوکیو اولمپکس میں شاندار کامیابی کے بعد چوان ھوانگ چان کا کہنا تھا کہ کئی سال قبل ان کی والدہ ایک حادثے کا شکار ہونے پر کافی مرتبہ اسپتال میں داخل ہوچکی ہیں اس لیے وہ کافی رقم جمع کرکے اپنی والدہ کا علاج معالجہ کروانے میں مدد کرنا چاہتی ہیں۔
کم عمر ایتھلیٹ کے اس بیان کے بعد چین کے مقامی اسپتال نے ان کی والدہ اور گھر کے ایک اور فرد کے علاج میں تمام اخراجات اُٹھانے جبکہ کاروباری شخصیات کی جانب سے چوان کو گھر اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ایک تاجر کی جانب سے چوان کے والد کو دو لاکھ یوآن (50 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے) دینے کی پیشکش کی تھی جسے ایتھلیٹ کے والد نے لینے سے انکار کردیا ہے۔
واضح رہے کہ چینی ایتھلیٹ چوان ھوانگ چان نے گذشتہ جمعرات کو ٹوکیو اولمپکس میں 10 میٹر ڈائیونگ کے مقابلے میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد چین کی کم عمر ترین گولڈ میڈلسٹ بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔