سپریم کورٹ نےکرنل (ر) انعام الرحیم کی رہائی کیخلاف وزارت دفاع کی اپیل نمٹادی

سپریم کورٹ نے لاپتا افرادکی وکالت کرنے والے وکیل کرنل (ر) انعام الرحیم ایڈووکیٹ کی رہائی کے خلاف وزارت دفاع کی اپیل نمٹا دی۔

عدالت عظمیٰ میں دوران سماعت اٹارنی جنرل نےکہا کہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ کے ساتھ جو سلوک ہوا اس پر معذرت خواہ ہیں،ان کی تشویش صرف لاہور ہائی کورٹ کے فیصلےکی آبزرویشنز پر ہیں،عدالت نے لکھا تھا کہ فرد جرم عائد ہونے تک گرفتار شخص پر آرمی ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا۔

اس موقع پر قائم مقام چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیےکہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد گرفتارشخص چھوڑ دیا گیا ہے، اس مرحلے پرقانونی نکتےکا فیصلہ کیوں کریں۔

خیال رہےکہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ کو 16دسمبر 2019کو راولپنڈی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔

2 جنوری 2020 کو لاہور ہائی کورٹ پنڈی بینچ میں سماعت کے دوران وزارت دفاع کے حکام نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کرنل (ر) انعام ان کی حراست میں ہیں جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے انعام الرحیم ایڈووکیٹ کی حراست کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنےکا حکم دیا تھا۔

تاہم وفاقی حکومت نے کرنل (ر) انعام الرحیم ایڈووکیٹ کی رہائی کے فیصلےکو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں