امریکی سفارتخانے نے ایک اور دہشتگرد حملے کے خدشے کے پیش نظر افغانستان میں مقیم اپنے تمام شہریوں کو ایک بار پھر کابل ائیر پورٹ فوری چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس جین ساکی کے مطابق نیشنل سکیورٹی ٹیم نے امریکی صدر جو بائیڈن کو کابل میں حامد کرزئی ائیر پورٹ پر ایک اور دہشت گرد حملے کی اطلاع دی ہے لیکن ہم زیادہ سے زیادہ حفاظتی اقدامات کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے سی این این کا کہنا ہے کہ سفارتخانے نے شہریوں کو دہشتگردی کے خدشے کے پیش نظر کابل ائیرپورٹ اور اس کے داخلی دروازوں کے قریب جانے سے خبردار کیا ہے۔
خیال رہے کہ تین روز قبل کابل ائیر پورٹ پر ہونے والے خودکش حملے سے چند گھنٹے قبل برطانیہ نے الرٹ جاری کیا تھا کہ کسی بھی مقام پر انتہائی خطرناک حملہ ہو سکتا ہے جب کہ امریکا اور آسٹریلیا نے بھی شہریوں کو خبردار کر دیا تھا کہ وہ ائیرپورٹ میں جمع نہ ہوں کیوں کہ ائیرپورٹ کے داخلی دروازوں پر دہشت گردی کی اطلاعات ہیں۔
یاد رہے کہ کابل ائیرپورٹ پر ہونے والے یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں میں ہلاک افراد کی تعداد 170 ہو چکی ہے جس میں 13 امریکی فوجی بھی شامل ہیں جب کہ دھماکوں میں 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں مختلف اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔