اہم طالبان رہنما نے اپنے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کے افغانستان میں ہی موجود ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد متعدد لیڈرز دوبارہ افغانستان لوٹے لیکن تنظیم کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چلا کہ وہ کہاں موجود ہیں۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق ملا ہیبت اللہ نے کبھی خود کو عوام کے سامنے پیش نہیں کیا اور ان کا ٹھکانہ بھی زیادہ تر نامعلوم ہی رہا تاہم اب ان کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ افغانستان میں ہی موجود ہیں۔
طالبان کے نائب ترجمان بلال کریمی نے رائٹرز کو بتایا کہ ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ افغانستان میں ہی موجود ہیں اور وہ جلد عوام کے سامنے آئیں گے۔
اس سے قبل ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا تھا کہ ملا ہیبت اللہ اس وقت قندھار میں موجود ہیں اور وہ کئی عرصے سے وہاں مقیم ہیں۔
واضح رہے کہ ہیبت اللہ اخوند زادہ کو 2016 میں طالبان کا امیر مقرر کیا گیا تھا جب کہ ان کی اب تک محض ایک تصویر ہی منظرِ عام پر آئی ہے۔
مغربی میڈیا نے ان کے حوالے سے یہ قیاس آرائی بھی کی تھی کہ وہ ایک بم حملے میں ہلاک ہو چکے ہیں تاہم طالبان اس بیان کی مسلسل تردید کرتے رہے ہیں۔