ملزم کی سپریم کورٹ سے گرفتاری، چیف جسٹس نے نیب سے وضاحت طلب کرلی

قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے مضاربہ اسکینڈل کے نامزد ملزم کو سپریم کورٹ سے گرفتار کرنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

نیب نے مضاربہ اسکینڈل میں نامزد نجی کمپنی کے مالک سیف الرحمان کو سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا تھا۔

ملزم سیف الرحمان کی طرف سے ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ عدالت پیش ہوئے اور بتایا کہ میرا مؤکل ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے سپریم کورٹ آیا تھا۔

لطیف کھوسہ نے بتایا کہ نیب کی گاڑی نے میرے معاون وکیل کی گاڑی کو ہٹ کیا اور نیب حکام احاطہ عدالت سے میرے مؤکل کو گرفتار کر کے لے گئے۔

قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے نیب سے گرفتاری پر وضاحت طلب کر لی ہے۔

سپریم کورٹ نے ملزم سیف الرحمان خان کو عدالت میں پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ نیب وضاحت کرے کہ احاطہ عدالت میں گرفتاری کیوں کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں