فیصل آباد میں مہنگی بجلی کے بعد سوتی دھاگے کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی ہیں۔
سوتی دھاگے کی قیمتیں بڑھنے کے باعث پاور لومز سیکٹر پھر بحران کا شکار ہونے لگا اور پیداواری لاگت میں اضافے سے فیکڑی مالکان کی مشکلات بڑھ گئیں۔
پاکستان میں ملکی کپاس کی پیداوار تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے اور درآمدی کپاس کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں جس کے نتیجے میں سوتی دھاگہ انتہائی مہنگا ہونے سے کپڑا بنانے والے فیکڑی مالکان پیداواری لاگت دوگنی ہونے سے پریشان ہیں۔
فیکٹری مالکان کے مطابق یارن کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہو چکا ہے، ہماری کاسٹ پروڈکشن بڑھ چکی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 11 فیصد کم ہو گئی ہے بلکہ پاور لومز انڈسٹری جو بڑی مشکل سے بحران سے نکلی تھی وہ ایک بار پھر بدترین بحران کا شکار ہو گئی ہے۔
فیکڑی مالکان کا کہنا ہے کہ مہنگی ترین بجلی بھی پاور لومز سیکٹر کے بحران میں اضافے کا سبب ہے، بجلی ہر ماہ ایک دو روپے یونٹ مہنگی ہو رہی ہے، جب حکومت آئی تو 13 روپے کا یونٹ تھا اور اب ایک یونٹ 27 روپے کا ہے، اس کے بعد دھاگے پر سٹا کھیلا جا رہا ہے جس سے ہماری انڈسٹری تباہ ہو رہی ہے۔
پاور لومز مالکان کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ انڈسٹری کو بحران سے بچانے کے لیے بجلی اور دھاگے کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔