جنوبی کوریا میں کتے کے گوشت پر مکمل پابندی لگائے جانے پر غور

جنوبی کوریا میں کتے کے گوشت پر مکمل پابندی لگائے جانے پر غور شروع کردیا گیا۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے ملک میں کتے کے گوشت کے استعمال پر پابندی لگانے پر غور شروع کردیا ہے جب کہ یہ پہلا موقع ہے کہ صدر نےکتےکے گوشت پر مکمل پابندی کے امکان کو ظاہر کیاہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی کورین صدر نے یہ امکان اس وقت ظاہر کیا ہے جب ملک میں لاوارث جانوروں کے تحفظ کے لیے نئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ زیادہ تر کوریائی باشندوں نے کبھی کتے کا گوشت نہیں کھایا اور حالیہ برسوں میں اس کی مانگ میں کمی ہوئی ہے لیکن اندازہ لگایا گیا ہے کہ جنوبی کوریا میں ہر سال 10 لاکھ کتوں کو کھانے کے لیے ذبح کیا جاتا ہے۔

جنوبی کوریا میں کتوں اور بلیوں کے ذبح پر پابندی کا قانون پہلے سے موجود ہے لیکن ان کو استعمال کیے جانے پر مکمل پابندی نہیں تھی تاہم حالیہ برسوں میں جنوبی کوریا میں کتےکا گوشت کھانے کا رجحان کم ہوگیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں