صدر مملکت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاس کیےگئے 31 بلوں کی توثیق کردی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے17 نومبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پاس کیےگئے 31 بلوں کی توثیق کردی۔

صدر مملکت کی منظوری کے بعد تمام 31 بل باضابطہ قانون بن گئے ہیں۔

ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق 31 بل 17 نومبر کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں پاس ہوئے تھے جن کی صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت توثیق کردی ہے۔

صدر نے پرائیوٹائزیشن کمیشن، پورٹ قاسم اتھارٹی بل، اسلام آباد جسمانی تشدد کے خلاف بل اور عالمی عدالت انصاف بل بھی منظور کیا ہے۔

صدر مملکت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن بل، کارپوریٹ ری اسٹرکچرنگ بل، کوویڈ 19 بل، اینٹی ریپ بل ، اسلام آباد چیریٹی رجسٹریشن بل، رینٹ ریسٹرکشن بل، انسداد کرپشن بل، فیڈرل پبلک سروس کمیشن بل،کمرشل اور انڈسٹریل مقاصد کے لیے قرضوں کے بل کی بھی منظوری دی ہے۔

نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن بل، اسلام آباد فوڈ سیفٹی بل، امیگریشن بل، پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز بل، گوادر پورٹ اتھارٹی ترمیمی بل، کمپنیز ترمیمی بل کی منظوری دی گئی ہے جب کہ میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی ترمیمی بل اور نیشنل شپنگ کارپوریشن ترمیمی بل منظور کرلیا گیا ہے۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے مالیاتی ادارے محفوظ ٹرانزیکشن ترمیمی بل، یونیورسٹی آف اسلام آباد، الکرم انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ اور نیشنل کالج آف آرٹس انسٹیٹیوٹ بل منظور کیا ہے۔

حیدر آباد انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ منیجمنٹ سائنسز بل، جنریشن ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹریبیوشن آف الیکٹرک پاور کی ریگولیشنز ترمیمی بل بھی منظور کیا گیا ہے۔

صدر مملکت نے صوبائی موٹرگاڑیوں کا ترمیمی بل، یونانی، آیور ویدک اور ہومیو پیتھک بل بھی منظور کیا ہے، صدر ڈاکٹر عارف علوی نے مسلم فیملی لاءکے دوسرے ترمیمی بل کی بھی منظوری دی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں