سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کی ہلاکت کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں پولیس نے تشدد اور لاش جلانے میں ملوث انتہائی مطلوب ملزم امتیاز عرف بلی کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق گرفتار ملزم امتیاز عرف بلی سری لنکن منیجر پر تشدد اور لاش کی بے حرمتی میں شامل تھا اور اسے راولپنڈی جانے والی بس سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہےکہ سی سی ٹی وی فوٹیج اورموبائل کالز ڈیٹا کی مدد سے مزید 8 مرکزی ملزمان کوبھی گرفتار کر لیاگیا ہے جس کےبعد زیر حراست ملزمان کی تعداد 131 ہوگئی ہے۔
پولیس نے انتہائی مطلوب ملزم امتیاز عرف بلی کو بھی گرفتار کر لیا ہے سری لنکن شہری پر تشدد کرنے اور نعش کی بے حرمتی کرنے میں شامل تھا ملزم کی گرفتاری کے لیے متعدد مقامات پر چھاپے مارے مگر وہ ہر بار اپنا ٹھکانہ تبدیل کرلیتا,ملزم کو راولپنڈی جانے والی بس سے گرفتار کیا گیا#Sialkot https://t.co/pePiN586xQ pic.twitter.com/nYXuwq3fld
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) December 6, 2021
پولیس کا کہنا ہےکہ تحقیقات کے مطابق زیر حراست 26 ملزمان کا مرکزی کردار سامنے آیا ہے۔
پولیس نے گزشتہ روز بھی کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں 7 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
سری لنکن شہری کے قتل کا واقعہ کب ہوا؟
3 دسمبر کو اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔
انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے ، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔