روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر بھارت اور روس کے درمیان 28 سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط ہوگئے ہیں۔
روس کے صدر ولادی میر پیوٹن پیر کے روز بھارت پہنچے جہاں انہوں نے نئی دلی میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ۔
بھارتی سیکرٹری خارجہ کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے دورہ بھارت میں دونوں ملکوں کےدرمیان اسٹیل،شپ بلڈنگ،کوئلے اور توانائی سے متعلق معاہدے طے پائے ہیں۔
#BREAKING Russia sees India as 'a great power' says Putin on New Delhi arrival pic.twitter.com/nv8NSs9JCD
— AFP News Agency (@AFP) December 6, 2021
رپورٹس کے مطابق بھارت میں کلاشنکوف اسالٹ رائفلز بنانے کیلئے ماسکو اور دلی کے درمیان ایک الگ معاہدہ بھی طے پایا ہے ، معاہدے کے تحت بھارت 6 لاکھ سے زائد اے کے 203 اسالٹ رائفلز بنائے گا۔
بھارتی سیکرٹری خارجہ کے مطابق بھارت کو رواں ماہ روسی میزائل سسٹم ایس 400 کی ترسیل شروع ہوگئی ہیں جو اب جاری رہے گی۔
دورہ بھارت کے موقع پر روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کو ایک عظیم طاقت، ایک دوست ملک سمجھتے ہیں ۔
اس کے علاوہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے روسی صدر کو بھارت آنے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ’ ہم نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ثقافتی تعاون کو مذید بڑھانے کیلئے تبادلہ خیال کیا’۔
I warmly thank H.E. President Putin for his visit to India. We exchanged very useful ideas for expanding our strategic, trade & investment, energy, connectivity, defence, science & technology and cultural cooperation. We also shared views on important global and regional issues. pic.twitter.com/FQGFgQzsfX
— Narendra Modi (@narendramodi) December 6, 2021
واضح رہے کہ امریکی دباؤ کے باوجود بھارت نے روس کے ساتھ 2018 میں5 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری کا 5.5 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا تھا۔