وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےاگر افغانستان کی مدد نہ کی گئی تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ اسلامی تعاون کی تنظیم ( او آئی سی ) وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس کے اختتام پر سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین براہیم طحہٰ کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اُمید ہے اجلاس سے اعتماد کے فقدان میں کمی آئے گی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلاس کے شرکا کو افغان انسانی بحران کا ادراک ہوا ہے،اگر بروقت مدد نہ کی گئی تو صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے جبکہ افغانستان کے ہمسائے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں افغانستان اور فلسطین کے حوالے سے دو دستاویزات منظور کی گئی ہیں جبکہ افغانستان کے لیے ٹرسٹ فنڈ اور فوڈ سکیورٹی پروگرام پر بھی اتفاق کیا گیاہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں437 وفود نے شرکت کی جبکہ 20 ممالک کے وزرائےخارجہ اور 10 کے نائب وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایاکہ پی فائیو ، ای یو ،جرمنی جاپان اور اٹلی کے نمائندگان نے بھی اجلاس میں حصہ لیا۔
دوسری جانب سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین براہیم طحہٰ کا کہنا تھا کہ اجلاس ایک بڑی کامیابی تھی، جس میں دنیا بھر کی نمائندگی شامل تھی۔
سیکرٹری جنرل او آئی سی نے کہا کہ اجلاس کے شرکا نے افغان عوام کی مدد کا عزم کیا ہے جبکہ اسلامی ترقیاتی بینک نے افغانوں کےلیے خصوصی اکاؤنٹ شروع کیا ہے،امید ہے دنیا بھر سے اس اکاؤنٹ میں تعاون کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ افغانوں کی مدد سےمتعلق سعودی عرب اور پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔