اٹک ریفائنری کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) عادل خٹک نے وزارت توانائی اور پیٹرولیم کی منصوبہ بندی پر سوال اٹھا دیے۔
عادل خٹک کا کہنا ہے کہ پاکستان ریفائنری اور بائیکو بند ہو چکی ہیں، نیشنل ریفائنری کے بھی بند ہونے کا خطرہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تین چار دن ہم سے فرنس آئل اٹھایا گیا مگر اب پھر دو دن سے نہیں اُٹھا رہے ہیں، ایک پلانٹ ہم بند کر چکے ہیں اور اگر یہی صورت حال رہی تو دوسرا بھی بند کرنا پڑ سکتا ہے۔
سی ای او اٹک ریفائنری نے کہا کہ اللہ نہ کرے ہمیں پوری ریفائنری بند کرنی پڑے جس سے گیس کا بحران شدید ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت لوکل ریفائنریز سے فرنس آئل لے نہیں رہی، اوپر سے فرنس آئل درآمد کر لیا، اب بھی فرنس آئل کا ایک جہاز پورٹ پر کھڑا ہے۔