انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی اس تصویر کے پیچھے کیاکہانی ہے؟

انٹرنیٹ پر ایک تصویر وائرل ہورہی ہے جس میں بوڑھے شخص کو ایک جوان شخص کی پیٹھ پر چڑھا ہوا دیکھا جاسکتا ہے ۔

کیا آپ جانتے ہیں اس تصویر کے پیچھے کی کہانی کیا ہے؟

رپورٹس کے مطابق یہ تصویر جنوری 2021 میں برازیل( جو کہ کورونا سے دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے) میں کورونا ویکسینیشن مہم کے آغاز پر لی گئی تھی جس میں دکھایا گیا ہے کہ دور دراز علاقوں میں ویکسین لگوانے کیلئے مقامی افرادکتنی جدوجہد کرتے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی اس تصویر میں ایک مقامی شخص اپنے والد کو پیٹھ پر اٹھائے کورونا ویکسین لگوانے کیلئے لے جارہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ تصویر ڈاکٹر ایرک جیننگز سیموز نے کھینچی جس میں دکھایا گیا ہے کہ کورونا ویکیسن لگنے کے بعد 24 سالہ تاوی نے 67 سالہ واہو کو اپنی پیٹھ پر بٹھا رکھا ہے جنہیں ویکسینیشن سینڑ تک پہنچنے کیلئے جنگل سے گھنٹوں پیدل سفر کر نا پڑا۔

تاوی اور واہو کا تعلق برازیل کی زوئی مقامی کمیونٹی سے ہے جس کے تقریباً 325 ارکان ہیں، وہ شمالی پارا ریاست میں 1.2 ملین فٹ بال کے میدانوں کے برابر علاقے میں درجنوں دیہاتوں میں نسبتاً تنہائی میں رہتے ہیں۔

تصویر لینے والے ڈاکٹر سیموز نے کہا کہ واہو مشکل سے کچھ دیکھ اور پیشاب کی دائمی پریشانیوں کی وجہ سے مشکل سے چل سکتا تھا۔

ڈاکٹر سیموز کے مطابق تاوی اپنے والد کو 5 سے 6گھنٹے تک اپنی پیٹھ پر اٹھائے ہوئے تھا جبکہ یہ باپ بیٹے کے درمیان پیارے تعلقات کا ایک بہت ہی خوبصورت منظر تھا۔

ڈاکٹر سیموز نے اس تصویر کو پہلی بار اس سال 1 جنوری کو انسٹاگرام پر شیئر کیا تاکہ وہ نئے سال کے آغاز پر ایک مثبت پیغام بھیج سکیں۔

اطلاعات کے مطابق جب برازیل میں کورونا کے خلاف ویکسینیشن شروع ہوئی تو مقامی لوگوں کو ترجیحی گروپ سمجھا جاتا تھا لیکن یہاں آنے والی میڈیکل کی ٹیموں کے لیے ایک چیلنج تھا کہ وہ ہر گاؤں میں جاکر سب کو ویکسین لگائیں جس میں کئی ہفتے لگتے۔

چنانچہ میڈیکل ٹیموں نے جنگل میں جھونپڑیاں قائم کیں اور ریڈیو کے ذریعے کمیونٹیز کے ساتھ ویکسینیشن کے نظام پر اتفاق کیا۔

ڈاکٹر سیموز کے مطابق ہم نے ویکسینیشن کیلئے ایسے طریقوں کو اپنایا جو زوئی کے لوگوں کی ثقافت اور علم کا احترام کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ستمبر میں واہو کی موت ہوئی تاہم اس کی موت کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں جبکہ تاوی اپنے خاندان کے ساتھ رہتا ہے اور حال ہی میں اس نے اپنی ویکسین کی تیسری خوراک لی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق برازیل میں 853 مقامی افراد کورونا کی وجہ سے مر چکے ہیں لیکن مقامی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

برازیل کی ایک این جی او ایپب کے سروے میں بتایا گیا ہے کہ صرف مارچ 2020 سے مارچ 2021 کے درمیان کورونا سے ایک ہزار مقامی افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں