لاہور کی مقامی عدالت نے گلوکار ہ میشا شفیع کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
عدالت نے گلوکارعلی ظفرکےخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے مقدمے میں قرار دیا ہے کہ گلوکارہ میشا شفیع اور ماہم جاوید عدالت کے ساتھ آنکھ مچولی کھیل رہی ہیں جس سے ٹرائل متاثر ہو رہا ہے۔
مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نےکیس پر 19 فروری کی سماعت کا تحریری حکم جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ میشا شفیع اور ماہم جاویدچالان پیش ہونے کے تقریباً ایک سال بعد 4 دسمبر 2021 کو پہلی بار پیش ہوئیں اور ساتھ ہی مستقل حاضری معافی کی استدعا کردی۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ ملزمان پیش نہ ہو کر قانون اور عدالت کا مذاق بنا رہے ہیں،ان حالات میں وہ عدالت سے رعایت کی حقدار نہیں، عدالت ان کی مستقل حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتی ہے۔
عدالت نے دونوں کی حاضری معافی کی درخواست رد کرتےہوئےانہیں 19 مارچ کو طلب کرلیا۔
دوسری جانب عدالت نے ملزمان علی گل پیر اور لیناغنی کی بریت کی درخواستیں بھی خارج کر دیں اور لکھا کہ دونوں نےبریت کے لیے وجوہات بیان نہیں کیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) نے گلوکارعلی ظفر کی مدعیت میں گلوکارہ میشا شفیع سمیت 8 ملزمان کے خلاف چالان پیش کررکھا ہے، مقدمے میں ماہم جاوید، عفت عمر، فیضان رضا، حسیم الزمان، فریحہ ایوب، علی گل پیر اور لینا غنی بھی نامزد ہیں۔