روس کا یوکرین پر حملہ: تیل 100 ڈالر سے بھی مہنگا، اسٹاک مارکیٹیں بھی بیٹھ گئیں

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل 100 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گیا ہے جبکہ اسٹاک مارکیٹیں بھی شدید مندی کا شکار ہو گئی ہیں۔

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد عالمی منڈٰی میں تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل سے بھی تجاوز کر گئی ہے جبکہ دوران ٹریڈنگ سونے کی فی اونس قیمت 16 ڈالر بڑھ گئی ہے۔

روسی حملے کے بعد عالمی اسٹاک ایکسچینجز شدید مندی کی لپیٹ میں آگئی ہیں، جاپان، آسٹریلیا، چین، سنگاپور اور دیگر اسٹاک ایکسچینجز میں 3 فیصد تک مندی دیکھنے میں آئی ہے۔

پاکستان اور بھارتی اسٹاک مارکیٹس میں بھی شدید مندی
روسی حملے کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی آغاز سے ہی شدید مندی دیکھنے میں آئی اور 100 انڈیکس 878 پوائنٹس کمی سے 44254 پر ہے۔

بھارت کی سینسیکس انڈیکس میں 1400 پوائنٹس سے زائد کی مندی دیکھنے میں آئی ہے اور دوران ٹریڈنگ انڈیکس 55800 پوائنٹس کی سطح پر موجود ہے۔

کرپٹو کرنسی ٹریڈنگ میں بھی شدید مندی
یوکرین پر روسی حملے کے بعد کرپٹو کرنسی ٹریڈنگ میں بھی شدید مندی ہوئی ہے اور بٹ کوائن کی قدر 6 فیصد سے زائد گر کر 35200 ڈالر کی سطح پرپہنچ گئی ہے۔

گندم اور مکئی کی قیمت میں اضافہ
بڑے زرعی ملک یوکرین پر روسی حملے کے بعد عالمی سطح پر غلے کی قیموں میں بھی 5 فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

عالمی منڈی میں گندم کی قیمت میں 5.5 فیصد، مکئی کی قیمت میں 4 فیصد اور سویابین کی قیمت میں 2 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں