دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے جب کہ اس موقع پر سرچ انجن گوگل نے اپنا ڈوڈل خواتین کے نام کرکے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔
دنیا بھر میں اس سال عالمی یوم خواتین ’صنفی مساوات آج ، پائیدار کل ‘ کے عنوان سے منایا جارہا ہے۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے مطابق پاکستان میں خواتین کی آبادی کا پانچواں حصہ ورکنگ ویمن پر مشتمل ہے تاہم خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسانی کا سامنا بھی رہتا ہے۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں خواتین کی آبادی کا پانچواں حصہ مختلف شعبوں میں خدمات سر انجام دے رہا ہے مگر خواتین کو کام کی جگہوں پر ہراسانی کا بھی سامنا رہتا ہے اور برابری کے حقوق کے لیے مسلسل جدوجہد بھی کرنا پڑتی ہے ۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں حکومت اضلاع اور تحصیلوں کی سطح پر آگاہی پروگرام شروع کرنے جا رہی ہے، اس پروگرام کے تحت اضلاع اور تحصیلوں میں جا کر آگاہی مہم چلائیں گے، خواتین کو ان کے حقوق کے بارے میں علم ہونا ضروری ہے۔
ویمن چیمبر آف کامرس کی صدر نائمہ انصاری کا کہنا ہے خواتین کی قابلیت کو مردوں سے کم سمجھنا بھی ہراسانی کے زمرے میں آتا ہے۔
دوسری جانب ورکنگ ویمن کا کہنا ہے کہ برابری کے حقوق اور تحفظ کے حوالے سے قوانین تو بنا دیے جاتے ہیں مگر ان پر عمل درآمد نہ ہو تو ایسے قوانین کا کیا فائدہ ؟ اقوام متحدہ کے مطابق خواتین کو برابری کے مواقع اور کام کی جگہ پر تحفظ دیے بغیر دنیا کا بہتر مستقبل، اک خواب ہی رہے گا ۔