گزشتہ ماہ دنیا سے رخصت ہونے والے آنجہانی موسیقار بپی لہری کے بیٹے بپا لہری نے اپنے والد کے منفرد اسٹائل کے حوالے سے کچھ یادگار قصے مداحوں سے شیئر کیے ہیں۔
ای ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے بپا لہری نے بتایا کہ اسکول کے دنوں میں جب لڑکوں کو پتا چلا کہ میں گلوکار بپی لہری کا بیٹا ہوں تو سب میرا مذاق اڑاتے تھے، وہ کہتے تھے کہ تمہارے والد رات کو بھی دھوپ کا چشمہ کیوں پہنتے ہیں، کیا یہ کوئی نیا فیشن ہے۔
بپا لہری نے کہا کہ والد اسٹائل کے معاملے میں موجودہ فیشن کو نہیں دیکھتے تھے اور نا ہی وہ کسی کو دیکھ کر کچھ نہیں اپناتے تھے، ان کا جو دل کرتا تھا، وہی پہن لیتے تھے، یہاں تک کہ والد ریکارڈنگ اسٹوڈیو میں بھی سن گلاسز لگاتے تھے۔
گلوکار کے بیٹے نے انکشاف کیا کہ دراصل والد کے سن گلاسز نظر کے تھے چونکہ ان کی نظر کمزور تھی، اسی لیے یہ چشمہ انہوں نے نظر کا بنوا رکھا تھا۔
بپا لہری نے ایک یادگار قصہ سناتے ہوئے کہا کہ تقریباً 10، 15 سال قبل مجھے ان کے ساتھ کنسرٹ میں جانا تھا، ہم نے صبح 5:30 بجے فلائٹ لینا تھی، جب وہ اپنے کمرے سے باہر آئے تو انہوں نے سونے کی بہت ساری چین اور سن گلاسز پہن رکھا تھا جس پر میں نے دیکھتے ہی کہا کہ بابا، یہ صبح صبح اتنی تیاری کیوں؟
انہوں نے مزید کہا کہ اُس زمانے میں فوٹوگرافرز نہیں ہوا کرتے تھے لیکن یہ ان کی ساخت تھی، سونے کی چینوں کو وہ اپنے لیے خوش قسمت سمجھتے تھے۔
واضح رہے کہ بپی لہری کا طویل علالت کے باعث 15 فروری کو انتقال ہوا،انہوں نے ڈسکو ڈانسر، ہمت والا، شرابی، ایڈونچرز آف ٹارزن، ڈانس ڈانس، کمانڈو، آج کے شہنشاہ، تھانیدار سمیت بےشمار فلموں کے گانے کمپوز کیے۔