کراچی: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہےکہ آج پاکستان قیمت خرید سے کم قیمت پر پیٹرول بیچ رہا ہے لہٰذا بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں سے متعلق فیصلے مشکل ہیں لیکن کرنے پڑیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ عدالتوں میں کیمرے لگا کر دکھائیں نیب کرکیا رہاہے، ہم سب نے آج فیصلہ کرنا ہے کہ یا نیب چلائیں یا حکومت، حکومتی افسران نےکہاکہ نیب کی موجودگی میں کام نہیں کرسکتے، حل یہی ہے کہ نیب ختم کریں، اپوزیشن کے کیسز ختم نہ کریں، نیب ختم ہونے سے سب سے زیادہ فائدہ عمران خان کو ہوگا، اگر یہ ادارہ رہے گا تو یہ ملک نہیں چل سکتا، امید ہے کہ کابینہ اس حوالے سے بہتر فیصلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی پر الزام نہیں لگائیں گے اور جیلوں میں نہیں ڈالیں گے، جنہوں نے ملک کو لوٹا اور کرپشن کی انہیں جواب دینا پڑے گا۔
شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان قیمت خرید سے کم قیمت پر پیٹرول بیچ رہا ہے، بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں سے متعلق فیصلے مشکل ہیں لیکن کرنے پڑیں گے، معیشت سنبھالنے کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے، تکلیف دہ فیصلوں سے ہی ملک کے حالات بدلیں گے۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ صدر صرف وفاقی حکومت کی ایڈوائس پر حکم جاری کرتا ہے، عارف علوی عمران خان کے نہیں پاکستان کے صدر ہیں، وہ آئین پڑھ لیں، آئین کے مطابق فیصلے کریں، رات کے اندھیرے میں گورنرکو بدلنے والے صدر 5 دن سے غائب ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا کہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی ان کا ذاتی فیصلہ ہے۔