کمشنر کراچی نے شہر میں پولیو پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
پاکستان میں 15 ماہ بعد شمالی وزیرستان سے پولیو کیس ظاہر ہونے پر کمشنر کراچی کی زیر صدارت پولیو مہم سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی میں کے پی کے کے جنوبی اضلاع اور کوئٹہ سے آبادی کا بہاؤ رہتا ہے خدشہ ہے کہ کراچی پولیو کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔
پاکستان میں 15 ماہ بعد شمالی وزیرستان سے پولیو کیس ظاہر ہونے پر کمشنر کراچی کی زیر صدارت پولیو مہم سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں کے پی سے پولیو کا کیس ظاہر ہونے پر اس کے کراچی پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع، شمالی اور جنوبی وزیرستان، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور، خیبر اور بلوچستان کے ژوب ، شیرانی ہائی رسک ایریاز میں شامل ہیں جب کہ کوئٹہ اور کراچی میڈیم رسک کی درجہ بندی میں شمار ہوتے ہیں۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ عید کے بعد بڑی تعداد میں لوگ ہائی رسک اضلاع سے کراچی کا رخ کرتے ہیں۔
کمشنر کراچی نے کہا کہ شہر میں دوسرے صوبوں سے آنے والے خاندان سے پولیو پھیلنے کا خطرہ ہے، شہر کو پولیو سے محفوظ رکھنے کے لیے غیر معمولی حکمت عملی اپنائی جائے ، دو سال سے کراچی پولیو فری رہا ہے ، 11 ماہ سے ماحول کے نمونوں سے بھی پولیو کی علامات نہیں ملے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے پولیو فری اسٹیٹس کو ہر صورت میں برقرار رکھنا ہے، سپر ہائی وے سے ملحقہ ضلع ملیر اور غربی کی 8 یونین کونسلز ہائی رسک پر ہیں، ان پر فوکس کیا جائے اور پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری خاندانوں کو آمادہ کرنے کے لئے کاونسلنگ پر زور دیا جائے۔