بھارت میں بھائی سے رقم بٹورنے کیلئے اپنے ہی اغوا کی منصوبہ بندی کرنے والی 38 سالہ بہن کو گرفتار کرلیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ نئی دہلی کی رہنے والی خاتون مالی بحران سے گزر رہی تھی اس لیے اس نے ایک ایپلیکیشن کی مدد سے اپنی آواز کو مردانہ آواز میں تبدیل کر کے بھائی کو سینڈ کی کہ اسے اغوا کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مہرولی پولیس اسٹیشن میں بدھ کو شکایت موصول ہوئی جس میں ایک بھائی نے کہا کہ اس کی بہن کو اغوا کرلیا گیا ہے اور اسے اس کے فون نمبر سے بھتہ خوری کی کالیں اور پیغامات موصول ہورہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بھائی نے یہ بھی بتایا کہ اغوا کاروں نے اسے اس کی بہن کی ایک تصویر بھی بھیجی تھی جس میں اس کا گلا اور ہاتھ بندھے ہوئے دکھائی دیے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ تفتیش کے دوران، پولیس نے شکایت کنندہ کے گھر کا دورہ کیا اور علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جہاں انہیں معلوم ہوا کہ خاتون منگل کو اپنے گھر سے نکلی تھی۔
پولیس کے مطابق خاتون کا موبائل فون بند پایا گیا البتہ وہ صرف واٹس ایپ پرآن لائن تھیں جس کے ذریعے وہ اغوا کار بن کر رابطہ کر رہی تھی تاہم تکنیکی تجزیے کے ذریعے فون کی لوکیشن آگرہ تک ٹریس کی گئی۔
رپورٹس کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس کا کہناتھا کہ ہماری ایک ٹیم آگرہ گئی اور انہوں نے تقریباً 50 ہوٹلوں کی تلاشی لی تاہم تاج گنج مارکیٹ میں ایک ہوٹل کی جانچ کے دوران پولیس نے خاتون کو ڈھونڈ نکالا۔
خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ مالی بحران سے گزر رہی تھی اور اپنی پیسوں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اس نے خود ہی اس کے اغوا کا منصوبہ بنایا اور اس کی رہائی کے بدلے میں اپنے بھائی سے تاوان کا مطالبہ کیا۔
خاتون نے مزید بتایا کہ اس نے اپنے ہاتھ رسی سے باندھے اور ایک ایپ کی مدد سے آواز کو مردانہ آواز میں تبدیل کرتے ہوئے وائس میسج تاوان کے لیے اپنے بھائی کو بھیجا۔
پولیس کے مطابق بھتہ خوری کے الزام میں خاتون کو گرفتار کرکےدہلی لایا گیا۔