یوکرین میں فرانسیسی صحافی مبینہ روسی گولہ باری سے ہلاک، فرانس کا تحقیقات کا مطالبہ

یوکرین میں اپنی صحافتی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ایک فرانسیسی صحافی مبینہ روسی حملے میں ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 32 سالہ فرانسیسی صحافی فریڈرک لیکرک پیر کے روزیوکرین کے جنگ زدہ شہر شیویرودونٹسک (Sievierodonetsk) میں شہریوں کے انخلا کی کوریج کررہے تھےکہ ان کی گاڑی مبینہ روسی گولہ باری کا نشانہ بنی جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگئے۔

برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق یوکرین کے لوہانسک علاقے کے گورنر نے پیغام رسانی سروس ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ بکتر بند گاڑی روسی شیل سے ٹکرا گئی جس سے صحافی ہلاک ہو گیا۔

دوسری جانب پیر کو یوکرین میں موجود فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے ایک بیان میں کہا، ‘ہمارا مطالبہ ہے کہ صحافی کی ہلاکت کے واقعے کی جلد سے جلد اور شفافیت کے ساتھ تحقیقات کی جائیں’۔

یوکرین کے صدر ولودو میر زیلینسکی نے کہا کہ لیکرک24 فروری کو روسی حملے کے آغاز کے بعد سے ہلاک ہونے والے 32 ویں میڈیا پرسن تھے۔

دوسری جانب روس کی وزارت خارجہ نے فرانسیسی صحافی کی ہلاکت پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا البتہ ماسکو نے بارہا اس بات کی تردید کی ہے کہ اس کی افواج یوکرین میں شہریوں کو نشانہ بناتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں