عالمی بینک نے غذائی قلت سے عالمی قحط پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
عالمی بینک کی نئی گلوبل اکنامک پراسپیکٹس رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کے مطابق عالمی بینک کے سربراہ ڈیوڈ مالپاس نے کہا ہےکہ بہت سے ممالک میں مہنگائی کئی دہائیوں کی بلندترین سطح پرپہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افراط زر میں حالیہ اضافہ طویل عرصے تک بلند رہنے کا خدشہ ہے، سرمایہ کاری میں کمی شرح نموکو ممکنہ طور پر ایک پوری دہائی تک متاثر رکھے گی۔
عالمی بینک کی جانب سے رواں سال شرح نمو میں صرف 2.9 فیصد اضافےکی پیشگوئی کی گئی ہے۔
عالمی بینک کا کہنا ہےکہ رواں سال تیل کی قیمتوں میں 42 فیصد اضافہ ہوگا ،توانائی سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں 18 فیصد اضافے کا بھی خدشہ ہے۔