پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت سے باہر آ کر پرانے ساتھیوں کو پکارنا شروع کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے ناراض رہنما حامد خان سے ملاقات کی ہے۔
حامد خان نے انکشاف کیا کہ انہیں عمران خان سے ملاقات کا پیغام شاہ محمود قریشی نے دیا تھا۔
حامد خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی خواہش پر ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے تسلیم کیا کہ اُن سے بہت سی غلطیاں ہوئی ، اس کے علاوہ یہ بھی مانا کہ میں جس تجربے سے گزرا اُس سے سمجھا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت غلط ہے ،اس سے عدم استحکام آتا ہے جبکہ عمران خان نے یہ بھی مانا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس غلطی تھی، مجھے مس لیڈ کیا گیا۔
حامد خان نے بتایا کہ عمران خان نے ملاقات میں کہا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان کے بارے میں آپ جو کہتے تھے ٹھیک کہتے تھے،، قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف مقدمے پر بھی آپ کی رائے درست تھی۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان جب حکومت میں تھے تو قاضی فائز عیسیٰ کیس میں میری بات سن کر ناراض ہو گئے تھے، میرا رویہ ہمیشہ سے اینٹی اسٹیبلشمنٹ رہا ہے۔ میرے خیال سے اسٹیبلشمنٹ کا سیاسی کردار ہونا ہی نہیں چاہیے تاہم اب عمران خان نے میری اس بات سے بھی اتفاق کیا۔
حامد خان کا کہناتھا کہ ملاقات میں نے عمران خان کو بتایا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان تو چلے گئے مگر اب بھی کچھ لوگ آپ کو مس لیڈ کریں گے جن کا اسٹیبلشمنٹ سے تعلق رہا اور جو موقع پرست ہیں۔
رپورٹس کے مطابق عمران خان سے ہونے والی ملاقات میں حامد خان کے ساتھ نجیب ہارون بھی موجود تھے جب کہ تسنیم نورانی کسی مصروفیت کی وجہ سے ساتھ نہ جا سکے