سندھ کے 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، اب تک کے غیر حتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق بلدیاتی الیکشن میں پیپلز پارٹی نے میدان مارلیا۔
شہری علاقوں کی میونسپل کمیٹیوں میں اب تک کل 354 میں سے 285 نشستوں کے نتائج سامنے آ چکے ہیں۔
اب تک کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی نے میونسپل کمیٹی کی225 نشستیں جیت لی ہیں۔
جی ڈی اے 18 نشستوں پرکامیاب ہوئی ہے جبکہ 19 آزاد امیدوار جیت سکے ہیں، پی ٹی آئی نے 14 اور جے یو آئی نے7 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ دیگر جماعتوں نے دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
ٹاؤن کمیٹیوں کل 694 نشستوں میں سے پیپلز پارٹی 408 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ دیگر جماعتوں سے کافی آگے ہے، جی ڈی اے کے 57 امیدوار اور 61 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے10، جے یو آئی کے 7 اور دیگر جماعتوں کے12 امیدوار کام یاب ہوچکے ہیں۔
خیال رہے کہ اتوار کو سندھ کے 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخاب ہوئے، اس دوران دن بھر کہیں گولیاں، کہیں لاٹھیاں چلیں ، کہیں پورا عملہ ہی اغوا کرلیا گیا۔
بلدیاتی انتخاب کے دوران سانگھڑ، نوشہروفیروز، خیرپور، جیکب آباد، سکھر اورکندھ کوٹ کے متعدد پولنگ اسٹیشن میدان جنگ بن گئے ، سیاسی جماعتوں کےکارکنوں اور مخالف گروہوں میں مارا ماری ہوئی ، پرتشدد واقعات میں دو افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
خراب حالات کے باعث کئی مقامات پر پولنگ روکنا پڑی
خراب حالات کے باعث کئی مقامات پر پولنگ روکنا پڑی،کندھ کوٹ کے ایک پولنگ اسٹیشن کے عملے کو ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا ، سات گھنٹے بعد عملہ بازیاب کرایا گیا تو پولنگ شروع ہوئی تاہم بعد میں الیکشن کمیشن نے الیکشن ملتوی کرنےکا اعلان کرتے ہوئےکہا کہ یوسی 28 پر ووٹنگ کا عمل نئی تاریخ میں کرایا جائےگا۔
نواب شاہ میں سوشل سکیورٹی پولنگ اسٹیشن پر مسلح افراد نے ہنگامہ آرائی کی اور عملے کو یرغمال بنا کر انتخابی سامان لے کر فرار ہوگئے ۔
سانگھڑ کی یونین کونسل 63 میں کشیدگی کے باعث پولنگ عملہ بھاگ گیا ، ٹنڈوآدم میں مخالف جماعتوں کے تصادم میں ایک امیدوار کا بھائی جاں بحق اور سکھر میں جاگیرانی برادری میں تصادم سے ایک شخص مارا گیا ۔
الیکشن کمیشن کی ہدایت پرمتعدد پولنگ اسٹیشنز پرپولنگ کا وقت بڑھایا بھی گیا۔