قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے 278کھرب روپےکے لازمی اخراجات کی منظوری دیدی

قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے 278کھرب روپےکے لازمی اخراجات کی منظوری دے دی۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویزاشرف کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں آئندہ مالی سال کے لازمی اخراجات کی تفصیل کو منظور کیا گیا جس میں مقامی قرضوں کی ادائیگی اور سروسنگ کے لیے 230 کھرب 93 ارب 45 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

پنشن کی مد میں 3 ارب 45 کروڑ کے لازمی اخراجات، گرانٹس اور سبسڈی کی مد میں 22 ارب روپے، سپریم کورٹ کے لیے 3 ارب 9 کروڑ روپے اور الیکشنز کے لیے 6 ارب 28 کروڑ روپے رکھےگئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے لیے 2 ارب 70 کروڑ 77 لاکھ 24 ہزار روپے، سینیٹ کے لیے 2 ارب 34 کروڑ 86 لاکھ 16 ہزار روپے، صدر مملکت کے عملے اور خانہ داری اور الاؤنسز پرسنل کی مد میں 64 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔

اسی طرح سال 2023 میں الیکشن کی مد میں 6 ارب 28 کروڑ 90 لاکھ 52 ہزار روپے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے 30 جون 2023 تک 1 ارب 12 کروڑ 20 لاکھ روپے،کام کرنے کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ کی مد میں 10 کروڑ روپےکی منظوری بھی دی گئی۔

بیرونی ترقیاتی قرضوں اور ایڈوانسز کی مد میں 296 ارب 87 کروڑ روپے اور غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کے لیے 44کھرب 46 ارب روپےکے لازمی اخراجات کی منظوری دی گئی۔

قومی اسمبلی نے 30 وزارتوں، ڈویژنوں اور اداروں کے لیے 4 ہزار577 ارب روپے سے زائد کے 83 مطالبات زر بھی منظور کرلیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں