سپریم کورٹ کے وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق کیس کے فیصلے پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے ردعمل دیتےہوئے کہا کہ یوں لگتا ہے کہ ملک کے درد کا ٹھیکہ صرف مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں نے لے رکھا ہے۔
احسن اقبال نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئےکہا کہ ‘اتحادی جماعتیں اپنی سیاسی ساکھ داؤ پہ لگا کر ملک اور معیشت کو سنبھالنے پر لگیں ہیں جبکہ دیگر اداکار کھیل کھیلنے میں مصروف ہیں’۔
یوں لگتا ہے کہ ملک کے درد کا ٹھیکہ صرف مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں نے لے رکھا ہے جو اپنی سیاسی ساکھ داؤ پہ لگا کر ملک اور معیشت کو سنبھالنے پہ لگیں ہیں اور دیگر اداکار کھیل کھیلنے میں مصروف۔
کیسا ہو اگر پٹرول کی قیمت 12 اپریل پہ واپس لا کر اداکاروں سے کہا جائے کہ چلاؤ معیشت؟— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) July 26, 2022
انہوں نے کہا کہ کیسا ہو اگر پیٹرول کی قیمت 12 اپریل پر واپس لا کر اداکاروں سے کہا جائے کہ چلاؤ معیشت؟
اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ 2017 میں سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو برطرف کیا جس کے نتائج آج تک قوم بھگت رہی ہے جبکہ 2022 میں پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے وزیر اعلیٰ کو برطرف کیا گیا، اس کے نتائج کیا نکلیں گے آنے والا وقت بتائے گا۔
• 2017 میں سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو برطرف کیا جس کے نتائج آج تک قوم بھگت رہی ہے۔
• 2022 میں پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے وزیر اعلی کو برطرف کیا اس کے نتائج کیا نکلیں گے آنے والا وقت بتائے گا۔اگر معاملہ اتنا ہی سادہ تھا تو فل کورٹ بنا کے کیوں حل نہیں کیا گیا؟
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) July 26, 2022
خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ درست نہیں، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی جاتی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہےکہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا کوئی قانونی جواز نہیں، پنجاب کابینہ بھی کالعدم قرار دی جاتی ہے، حمزہ شہباز اور ان کی کابینہ فوری طور پر عہدہ چھوڑیں۔
سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کی جانب سے بطور وزیر اعلیٰ تقرریاں بھی کالعدم قرار دے دی ہیں۔