پاکستان میں فلاحی کام کرنے والے بڑے اداروں کا کہنا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں خوراک کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔
جی نیوز کےساتھ گفتگو کرتے ہوئے الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر عبدالشکور نے کہا کہ پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اےکی تیاری پوری نہیں تھی۔
صدر الخدمت فاؤنڈیشن کا کہنا تھا کہ فلاحی اداروں نے اس خلا کو پُر کیا، الخدمت کے ساڑھے 3 ہزار رضا کاروں نے ریسکیو میں مدد دی اور سیلاب سے متاثرہ ہماری فلاحی سرگرمیاں تاحال جاری ہیں۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے کہا کہ انٹرنیشنل ادارے بھی آئیں تو پوری مدد نہیں کر پائیں گے، حکومت پاکستان نے پیسے تقسیم کرنا شروع کر دیے ہیں۔
فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ سندھ میں لاکھوں ٹن گندم خراب ہو چکی ہے جس کے باعث فوڈ سکیورٹی کا مسئلہ شروع ہو چکا ہے، جو عالمی امداد آئے اس کا بڑا حصہ خوراک کی خریداری پر خرچ کرنا چاہیے۔
جے ڈی سی کے سربراہ ظفر عباس کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کے لیے روزانہ 5000 ٹرک خوراک چاہیے لیکن ٹرانسپورٹرز کہتے ہیں کہ گاڑیاں دستیاب نہیں ہیں۔