بھارت میں جھوٹے الزامات کے تحت گرفتارانسانی حقوق کی علمبردار اور گجرات فسادات کے متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے والی سماجی کارکن تیستا سیتلواد کی ضمانت کی درخواست بھارتی سپریم کورٹ نے منظورکرلی۔
تیستا سیتلواد کو 2002 کے گجرات فسادات کے ایک کیس میں جعلی اور من گھڑت ثبوت کے الزام میں جون کے مہینے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
تیستا سیتلواد کی گرفتاری پر عالمی حقوق کی تنظیموں نے بڑے پیمانے پر مذمت کی تھی اور بھارت میں انکے حق میں مظاہرے بھی کئے گئے تھے، 2003 کے بعد سے تیستا سیتلواد کو کم از کم سات مقدمات میں ملزم ٹھہرایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گجرات فسادات میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی، اس وقت بھارت میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکومت تھی اور گجرات کے اس وقت کے وزیراعلیٰ نریندر مودی پر مذہبی فسادات کو ہوا دینے کا الزام لگایا جاتا ہے۔