منچھر جھیل میں لگائے گئے کٹ بے سود ثابت ہوگئے، دریائے سندھ کی سطح بلند ہونے سے جھیل کا پانی دریا میں جانے کی بجائے الٹا بہنے لگا۔
منچھر جھیل کے پانی کے دباؤ کے باعث ٹلٹی کے قریب انڈس لنک سیم نالے میں شگاف پڑ گیا، پانی کی سطح میں اضافے کے بعد بھان سعید آباد شہر کو خطرات لاحق ہوگئے۔
انڈس لنک پر لگے گندے نالے سے پانی بھان سعید آباد کی شہری حدود میں داخل ہونے لگا۔
دوسری جانب منچھر جھیل سے نکلنے والے طاقت ور ریلوں نے تباہی مچا دی ہے، سیہون کی 7 یونین کونسلز کے 500 سے زائد دیہات زیر آب آگئے۔
سیلابی صورتحال کے باعث کئی مقامات پر لوگ پانی میں پھنسے ہوئے ہیں اور متاثرین کی جانب سے ریسکیو نہ کیے جانے کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔
قمبر شہداد کوٹ سے لیکر منچھر جھیل تک، ڈیڑھ سو کلومیٹر سے زائد علاقے میں پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے۔
خیرپور ناتھن شاہ شہر، تحصیل وارہ، سجاول اور دادو کی تحصیلوں میہڑ اور جوہی کے سیکڑوں دیہات زیر آب آچکے ہیں۔
دوسری جانب ریلوے ٹریک پر پانی کے باعث بڈا پور ریلوے اسٹیشن اور خانوٹ کے درمیان ریلیف ٹرین کی بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔