-
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نےکہا ہےکہ اس سال گندم کی فصل نہیں ہوئی تو قحط جیسی صورت حال ہوجائےگی۔
سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں ہوا، جس میں کابینہ ارکان، وزرا اور ارکان اسمبلی سمیت چیف سیکرٹری سندھ، تمام اضلاع کےکمشنر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
کابینہ اجلاس کے دوران گندم ریلیز کرنے کے لیے سرکاری گندم کی قیمت کا تعین کرنے کے لیے کابینہ کی سب کمیٹی قائم کی گئی ۔
کابینہ اجلاس کےبعد وزیراطلاعات شرجیل میمن نے بریفنگ میں کہا کہ سندھ کابینہ نے 23-2022 کے لیے گندم پرائس 4000 روپے فی من مقرر کردی ہے،مشیر زراعت منظور وسان نے آگاہی دی کہ اس وقت زمینیں ڈوبی ہوئی ہیں،اورزمین کو نئی فصل کی تیاری کے لیے ہاریوں کو بڑی محنت کرنی پڑے گی۔
منظور وسان اور شرجیل میمن نے بریفنگ میں بتایا کہ اچھی سپورٹ پرائس دینے سے آبادگار نئی فصل اپنی زمین میں جلد تیار کرلیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اس موقع پر کہا کہ اگر اس سال گندم کی فصل نہیں ہوئی تو قحط جیسی صورت حال ہوجائے گی، جس پر کابینہ نے تمام معاملات کو مد نظررکھتے ہوئے سندھ کابینہ نے گندم کی فی من سپورٹ پرائس 4000 روپے منظور کردی،
دوسری جانب کابینہ نے سلیکشن کمیٹی کی سفارشات پر عمران صمد کو سندھ بینک کا سی ای او / صدر،صلاح الدین حیدر کو کراچی واٹر بورڈ کا ایم ڈی اور اسد اللّہ خان کو واٹر بورڈ کا چیف آپریٹنگ آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔