متحدہ قومی موومنٹ کے لاپتہ کارکنان کی لاشیں ملنے پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما وسیم اختر کی سربراہی میں رابطہ کیمٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
اجلاس میں کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل، لاشوں کی تدفین اور دیگر امور پر بات چیت ہوگی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں کارکنوں کی نماز جنازہ وزیراعلیٰ ہاؤس یا پریس کلب پر ادا کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاہم حتمی فیصلہ آج متوقع ہے۔
دوسری جانب لاشیں ملنے سے متعلق رہنما ایم کیو ایم اور وفاقی وزیر فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ یہ تین لاشیں وفاقی اور صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ حمزہ حسیب کو تو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بازیاب کرا لیا،کیا ہمارے حسیب کے لیے بھی کوئی چیف جسٹس نوٹس لے گا؟
ایم کیو ایم کارکنوں کی لاشیں ملنے کے واقعات پر پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان نوجوانوں کا کوئی جرم تھا تو انھیں عدالتوں میں پیش کرنا چاہیے تھا، عدالتیں فیصلہ کرتیں کہ یہ مجرم تھے یا نہیں۔