اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے 77 وین اجلاس کے سائیڈلائینز پر دوسرے روز بھی وزیر اعظم شہباز شریف نے اہم عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے صدر چابا کوروشی سے ملاقات کی۔
ملاقات کے موقع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شفاف، مشاورتی اور تعمیری بین الحکومتی مذاکرات جاری رکھنے کی ضرورت ہے تا کہ تمام رکن ممالک کے مؤقف اور توقعات پوری ہو سکیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اجلاس کے صدر کو پاکستان کے ترجیحی امور بشمول تنازعہ جموں و کشمیر، افغانستان اور اسلامو فوبیا کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
اجلاس کے سائیڈ لائین پر وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کے درمیان ملاقات بھی ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سیلاب سے ہونے والے نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی وزیر ماحولیات جان کیری سے بھی ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات اور سیلاب کی تباہ کاریوں پر تبادلہ خیال کیا۔
جان کیری نے پاکستانی حکومت اور عوام سے اظہار یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے سیلاب سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں امریکی تعاون کا اعادہ کیا اور کہا کہ امریکا انفراسٹرکچر کی تعمیر نو میں اشتراک کیلئے پاکستان سے تعاون کو تیار ہے۔
دونوں رہنماؤں میں موسمیاتی تبدیلی اور توانائی کے معاملات پر ڈائیلاگ جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔
وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں بائیڈن انتظامیہ کے کردار کو سراہا اور سیلاب متاثرین کیلئے امریکی امداد پر شکریہ ادا کیا۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے سائیڈ لائنز پر وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپس سے ملاقات کی جس دوران عالمی بینک کے صدر سے پاکستان کی معاشی ترقی میں عالمی بینک کے تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔
ملاقات میں وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے 372 ملین ڈالر امداد پر عالمی بینک کے صدر کا شکریہ ادا کیا۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے سائیڈ لائنز پروزیر اعظم کی عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جوورجیوا سے بھی ملاقات ہوئی۔